سوال : یسوع کیسے بیک وقت خدا اورانسان ہو سکتا ہے ؟
ہمارا جواب: اگر خدااس بے وجود اور ویران کائنات کو وجود دے سکتا ہے اور انسانی روپ اختیار کر سکتاہے تو خداوند یسوع بھی اسی طرح کے معجزات دکھا سکتاہے ۔ الغرض خدا ہر وہ کام کر سکتا ہے جو وہ کرناچاہے ۔ ہر وہ چیز جو خدا کے کردار کے خلاف نہیں وجودمیں آسکتی ہے اور صرف خدا ہی ایسا کر سکتا ہے کیونکہ ’’خدا سے سب کچھ ہو سکتا ہے ۔‘‘(متی انیس باب چھبیس آیت)
خدا نے یسوع ناصری کی شکل اختیار کرنے سے ہزاروں سال پہلے پرانے عہد نامہ میں اپنی پہلی آمد کے متعلق نبوتیں کیں اور جب وہ اس دُنیا میںآیا تو اس نے خود کو ہم پر ظاہر کیا کہ وہ کون ہے ؟ پیشتر اس سے کہ ابرہام پیدا ہوا میں ہوں ۔‘‘(یوحنا آٹھ باب اٹھاون آیت)۔ ’’ میں اور باپ ایک ہیں ‘‘(یوحنا دس باب اکتیس آیت) ’’ جس نے مجھے دیکھا اس نے باپ کو دیکھا ‘‘(یوحنا چودہ باب نو آیت) اپنی بات کو واضح کرنے کے لیے خداوند یسوع نے ایسے معجزات کیے جو اس سے پہلے کسی نے نہ کیے تھے ۔ان میں سب سے بڑا معجزہ یہ تھا کہ وہ مُردوں میں سے جی اٹھا ۔
ہم یسوع کے وجود کو اس طرح بیان کر سکتے ہیں کہ نادیدنی خدا نے دیدنی صورت میں خود کو ظاہر کیا ۔خدا نے یہ سب اسلئے کیا تاکہ وہ اپنی محبت ہم پرظاہر کرے ۔ہمیں راستبازی کا راستہ دکھائے۔ایسا راستہ جس پر چل کر ہم اُس کے پاس جا سکیں اور اُس کیلئے کام کر سکیں۔ یسوع نے خود کو موت کے حوالہ کر کے ایسا کیا ہمارے گناہوں کی معافی کی خاطر اس نے صلیبی راہ اختیار کی۔بائبل بیان کرتی ہے کہ ’’ اس نے اگرچہ خدا کی صورت پر تھا خدا کے برابر ہونے کو قبضہ میں رکھنے کی چیزنہ سمجھا ۔ بلکہ اپنے آپ کو خالی کر دیا اور خادم کی صورت اختیار کی اور انسانوں کے مشابہ ہوگیا ۔ اور یہاں تک فرمانبردار رہا کہ موت بلکہ صلیبی موت گوارا کی ۔‘‘ (فلپیوں دو باب پانچ آیت)
اب ہم یہ رائے قائم کر سکتے ہیں کہ آسمانی خدا نے یسوع کی صورت میں زمینی شکل اختیار کی تاکہ ہماری جگہ اپنی جان دے کر اپنے اور ہمارے درمیان رشتہ جوڑ لے ۔ آئیے بائبل میں سے مزید آیات دیکھیں جو ہمارے خداوند یسوع کو ظاہر کرتی ہیں ۔’’ ابتداء میں کلام تھا اور کلام خدا کے ساتھ تھا اور کلام خدا تھا ......اور کلام مجسم ہوا اور فضل او رسچائی سے معمور ہو کر ہمارے درمیان رہا ۔‘‘(یوحنا پہلا باب ایک آیت اور چودہ آیت) ’’ وہ (یسوع مسیح) اندیکھے خدا کی صورت ہے ‘‘ (کلسیوں ایک باب پندرہ آیت) ’’کیونکہ الوہیت کی ساری معموری اسی میں مجسم ہو کر سکونت کرتی ہے ‘‘(کلسیوں دو باب نو آیت)’’ وہ اس کے جلال کا پر تو اور اس کی ذات کا نقش ہو کر سب چیزوں کو اپنی قدرت کے کلام سے سنبھالتا ہے ‘‘(عبرانیوں ایک آیت تین باب)
◄ | خُدا کو کیسے جانیں ۔۔۔ |
◄ | اگر آپ کوئی سوال پوچھنا یا اپنے خیالات کا اظہار کرنا چاہتے ہیں تو یہاں کلک کریں۔ |